پاکستان سے

جناب ارشد ندیم صاحب میاں چنوں پنجاب پاکستان- دوسرا حصہ

Arshad Nadeem Pakistan
Pakistani Olympian

یہ بات درست ہے کہ منزل کے اتنا قریب پہنچ کر اگر سفر رئیگاں جائے تو دکھ ہوتا ہے تکلیف ہوتی ہے خدا سے بھی شکوہ شکایت ہوتئ ہے کہ اے خدا ایسا کیوں ! کیا تھا کہ برچھی چند میٹر نہ سہی چند فٹ ہی اور آگے چلی جاتی تاریخ رقم ہو جاتی نہ جانے پھر یہ وقت آ یا نہ آئے ۔ جو ہمت طاقت جوانی آج ہے وہ آنے والے وقت میں نہیں ہو گئی مگر بطور مسلمان ہمارا یہ عقیدہ ہے کہ جو کرتا ہے اللہ کرتا ہے اور اللہ ہمیشہ اچھا کرتا ہے۔ جو مقابل تھا وہ بھی تو اللہ کی ہی مخلوق تھے اور یہ اس کے اپنے فیصلے ہیں کہ کس کو کس جگہ اور کس طرح نوازنا ہے۔ کیونکہ اللہ بہترین جاننے والا اور حکمت والا ہے۔
مجھے لگتا ہے اللہ نے آپ کو میڈل سے زیادہ عزت دینی ہے آپ کو منزل تک نہیں پہچنا کیونکہ اب آپ اس قوم کے نوجوانوں کی منزل ہو۔ آپ وہ ہو جس نے اس قوم کو بتایا ہے کہ یہ بھی اک منزل ہے جہاں میں پہنچا ہوں اگر قوم کے کسی بیٹے یا بیٹی کے پاس کھلاڑی بنے کا ہنر حوصلہ اور صلاحیت ہے تو اس پر اپنا پیسہ محنت وسائل اور خاص طور پر وقت لگاؤ۔ کرکٹ کے علاوہ بھی دنیا میں کھیل ہیں جن میں پاکستان کا نام اور عزت بنائی جا سکتی ہے۔ کھیل بھی اب اک ذریعہ معاش ہے جس سے زرمبادلہ بھی کمایا جا سکتا ہے۔ اس حوالے سے اب لوگوں نے آوز اٹھانی شروع کر دی ہے۔ والدیں اور تعلیمی اداروں کا بھی کہا جا رہا ہے کہ اپنے بچوں کیلیے کھیلوں کا بندوبست کریں۔ اہم شخصیات اس حوالے سے فنڈ اور پالیسی ترتیب دینے لگی ہیں۔ مجھے معلوم ہے کہ ہمارے ملک میں اس طرح کی ڈویلپمنٹ سست ہوتی ہے مگر آپ نے اک سوچ تو دی ہے اور یہ سرسید احمد خان علامہ اقبال وغیرہ جیسے لوگ ہی تھے جن نے اک سوچ پروان چڑھائی جو کہ آج پاکستان جیسی حقیقت ہے وہ پاکستان کہ جس کو آپ پر فخر ہے وہ پاکستان جس کا آپ مان ہو شان ہو اور اب پہچان بھی ہو۔
اور ان تمام باتوں کیلیے میں اپنی ذاتی حیثیت میں اور ہاکستانی قوم کی نمائندگی کرتے ہوئے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ نے مجھے اور ساری قوم کو حوصلہ امید اور جو نئی سوچ دی ہے اس کیلیے ہم اور ہماری آنے والی نسلیں آپ کی مشکور رئیں گئی۔
فرط جذبات میں بات لمبی ہوگئی اور خط کی طوالت کا بھی احساس ہے۔ اللہ بخشے سر ریاض کو جو اردو پڑھایا کرتے تھے وہ یہ خط پڑھ لیں تو ضرور کان پکڑ کر کہیں مرزا صاحب خط ہمیشہ مختصر اور جامع ہوتا ہے نہ کہ ناول کی شکل کا۔
اس دعا کے ساتھ کہ اللہ ملک پاکستان کا حامی وناصر ہو اجازت چاہوں گا
آپ کا اک پرستار
جہانگیر محمود مرزا ایڈووکیٹ
جہلم شہر

About the author

الف نگری فیملی

ہم اپنے قارئین کو الف نگری میں خوش آمدید کہتے ہیں. ‘الف نگری’ کی بنیاد الله کی نگری, اقراء کا فلسفہ اور انسان کی اخلاقی اور معاشرتی اقدار ہے. ‘الف نگری’ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں ہمارے قارئین کوالله کے دین اور اس کی عظمت کے بارے میں,اقراء کے حکم کی روح سے سیکھنے کے بارے .میں, اور انسان کےمعاشرتی, سیاسی اور سماجی پہلوؤں پے مختلف تحریریں ملیں گی۔

سوشل میڈیا نے ہر فرد کی تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے میں نہایت اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس کی خوبیوں میں سے ایک سٹیزن جرنلزم کو فروغ دینا ہے یعنی اس نے ہر فرد کو نہ صرف صحافی بنا دیا ہے بلکہ اسے ادارتی و مالکانہ حقوق بھی عطا کر دیے ہیں۔ یہاں ہر فرد کو اپنی بات اپنے انداز میں کہنے کی آزادی ہے، اس ’آزادی‘ نے بہت خوبصورت لکھنے والوں کی ایک کھیپ پیدا کی ہے اور اسے لوگوں کے سامنے متعارف کروایا ہے۔ قلم کار تجربہ کار ہو یا اس نے اس دشت میں تازہ قدم رکھا ہو، سب کو قاری کی ضرورت ہے کہ قاری نہ ہو تو تخلیق کا مقصد فوت ہوجاتا ہے۔ سوشل میڈیا نے یہ کمی بھی دور کر دی ہے اور اب ہر لکھاری کے لیے ہزاروں قارئین دستیاب ہیں۔

ہم ہر طرح کے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کریں گے، قطع نظر اس کے کہ ان کے مخصوص نظریات و تصورات کیا ہیں اور کس مذہب و مسلک، طبقے یا مکتب فکر کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ہم قلم کاروں اور تمام قارئین کی آزادی رائے کا احترام کریں گے اور انہیں موقع فراہم کریں گے کہ وہ ہر موضوع پر اپنے مثبت اور تعمیری خیالات کا اظہار کرسکیں۔ اسلام، اسلامی علوم، تہذیب و تمدن کے علمی موضوعات کے علاوہ سیاست، ثقافت، معاشرت، معیشت نیز حالات حاضرہ اور تازہ واقعات پر متوازن اور بھرپور تبصرے اور جائزے پیش کیے جائیں گے تاکہ اسلام اور وطن عزیز کے بارے میں مثبت اور صحیح تصویر پیش کی جاسکے۔ دنیا کے ہر گوشے میں آباد اردو داں طبقہ ’الف نگری‘ کے ذریعے ایک دوسرے کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کرسکتا ہے تاکہ ایک دوسرے کے بارے میں درست طور پر آگاہی ہوسکے۔ ہمارا کا مقصد معاشرے میں مثبت رویوں کو تحریک اور فروغ دینا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ مختلف امور کے بارے میں واضح اور دو ٹوک رائے قارئین کے سامنے لائی جائے۔

ہم اپنے تمام قارئین کو اس بات کی دعوت دیتے ہیں کہ وہ خود بھی مختلف مسائل پر اپنی رائے کا کھل کر اظہار کریں اور اس کے لیے ہر تحریر پر تبصرے کی سہولت کا استعمال کریں۔ جو بھی ویب سائٹ پر لکھنے کا متمنی ہو، وہ ہمارا مستقل رکن بن سکتا ہے اور اپنی نگارشات شامل کرسکتا ہے۔

بشکریہ!

الف نگری ٹیم

Add Comment

Click here to post a comment

عنوانات

عنوانات