پاکستان سے

مری میں جو ہوا وہ دل دہلا دینے والا تھا

Murree
Murree Incident

اگر اس طرح کی صورتحال میں اگر کہیں آپ پھنس جائیں تو اپنے اور اپنی فیملی کے سروائیول کے لیے کیا احتیاطی تدابیر کی جا سکتی ہیں ۔جب تک ریسکیو ٹیمیں نہیں پہنچتی تب تک آپ کے ہاتھ میں کیا ؟
کیونکہ میرا تعلق وادی نیلم سے ہے ۔ایک شدید ترین برفانی علاقے سے ہے
تو اپنے تجربات اور برفوں میں گزاری زندگی کا احاطہ کرتے ہوے کچھ پوائنٹس لکھنا چاہوں گا۔
بل فرض آپ اپنے فیملی کے ساتھ ایسے کسی برفانی علاقے میں پھنس گئے ہیں اور رات ہو گئی ہے تو کیا کرنا چاہیے؟
سب سے پہلا اور سب سے اہم کام
آپ نے نہ خود سونا ہے اور نہ اپنے ساتھ والے کو سونے دینا ہے۔
پہاڑی علاقوں میں رات کا ہر گزرتا منٹ شدید ہوتا جاتا ہے ۔ آپ جاگ رہے ہیں آپ کے جسم کو خون مل رہا ہے ،اللہ پاک نے انسان کو اشرف المخلوقات کیوں کہا ہے
ایک وقت تک آپ کو سردی اور ٹھنڈ کا احساس ہوتا رہے گا۔
فزکس کا قانون بھی کچھ یہی کہتا ہے۔ایک وقت ایسا آتا ہے جب آپ کا انٹرنل باڈی ٹمپریچر ایکسٹرنل ٹمپریچر کے برابر ہو جاتا ہے اس کو equilibrium کہا جاتا ہے۔ اگر ہم اپنی زبان میں کہیں تو یہ وہ حالت ہوتی ہے جب آپ سن ہونا محسوس کرتے ہیں اور پھر آپ کو کوئی اثر نہیں پڑتا درجہ منفی پندرہ ہے یا بیس ہے۔
ایکولیبریم تک پہنچنے کے لیے آپ کا جاگتے رہنا ضروری ہے ورنہ نظر ہٹی تو دورگھٹنا گھٹی۔

آپ گاڑی میں ہے اور شدید ٹریفک میں پھنس گئے ہیں نہ آگے جا سکتے ہیں نہ پیچھے ۔
جب گاڑی سے باہر کا درجہ حرارت منفی دس سے اوپر ہو تو پھر شیشہ کھول کے رات گزارنا مشکل لگتا ہے
تو زیادہ تر لوگ گاڑی لاک کر کے ہیٹر آن کر دیتے ہیں۔
تو ہیٹر سے نکلنی والی گیس گاڑی کے اندر بھی جمع ہونا شروع ہو جاتی ہے ۔ یہاں سانس کے گھٹن سے جان چلی جاتی ہے۔
یہاں بھی سونا نہیں کم سے کم ایک بندے کو جاگتا رہنا ضروری ہے جو تھوڑی تھوڑی دیر بعد گاڑی کا شیشہ نیچے کر کے تازہ ہوا کا گاڑی میں آنا ممکن بنائے
یہاں بھی نظر ہٹی تو دورگھٹنا گھٹی۔

آپ پھنسے ہوے ہیں ۔ یہ ایک بات تو طے ہے وہ علاقہ پہاڑی ہے ، جنگلی ہے
آپ کو کچھ نہ کچھ جلانے کے لیے مل جاے گا ۔ارد گرد لکڑیاں ، جھاڑیاں ڈھونڈیں تھوڑی سے محنت کر کے۔ گاڑی سے فیول نکالیں اور آگ جلا دیں۔
یہ طریقہ بھی آپ کو کم سے کم صبح ہونے تک اور منفی دس سے اوپر والی ڈگری کے اس سخت
جان لیوا رات کے مشکل پہر گزارنے میں مدد دے گی۔

اگر کچھ بھی سمجھ نہ آ رہا ہو تو ہوا کی سمت کا تعین کریں
ہوا کی مخالف سمت جھنڈ بنا کے بیٹھ جائیں۔
یہاں بھی جاگتے رہنا ضروری ہے
ورنہ نظر ہٹی تو دورگھٹنا گھٹی۔

آخر میں( میرے نزدیک جو سب سے زیادہ مناسب طریقہ ہے )
آپ روڈ پہ چلنا شروع کریں ۔ یہ ایک بات تو کلیر ہے آپ گاڑی لے کے اگر کسی علاقے میں گئے ہیں اور پھنس گئے ہیں تو وہ علاقہ کسی نہ کسی بستی ، مارکیٹ یا ہوٹلز کی طرف جاتا ہے۔
ایسا بلکل بھی نہیں ہو گا کہ آگے کچھ ملے گا نہیں ۔
آپ پیدل چلنا شروع کریں ۔چلتے جائیں چلتے جائیں ۔مشکل ضرور ہو گا مگر سروائیول ہو گا۔
گاڑی کی لالچ نہ کریں ۔
جہاں پھنس جائیں گاڑی کو ادھر چھوڑ کے اپنے سروائیول کی طرف جائیں
جان بچی سو لاکھوں پاے۔
اللہ پاک مرنے والوں کی بخشش و مغفرت

About the author

الف نگری فیملی

ہم اپنے قارئین کو الف نگری میں خوش آمدید کہتے ہیں. ‘الف نگری’ کی بنیاد الله کی نگری, اقراء کا فلسفہ اور انسان کی اخلاقی اور معاشرتی اقدار ہے. ‘الف نگری’ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں ہمارے قارئین کوالله کے دین اور اس کی عظمت کے بارے میں,اقراء کے حکم کی روح سے سیکھنے کے بارے .میں, اور انسان کےمعاشرتی, سیاسی اور سماجی پہلوؤں پے مختلف تحریریں ملیں گی۔

سوشل میڈیا نے ہر فرد کی تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے میں نہایت اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس کی خوبیوں میں سے ایک سٹیزن جرنلزم کو فروغ دینا ہے یعنی اس نے ہر فرد کو نہ صرف صحافی بنا دیا ہے بلکہ اسے ادارتی و مالکانہ حقوق بھی عطا کر دیے ہیں۔ یہاں ہر فرد کو اپنی بات اپنے انداز میں کہنے کی آزادی ہے، اس ’آزادی‘ نے بہت خوبصورت لکھنے والوں کی ایک کھیپ پیدا کی ہے اور اسے لوگوں کے سامنے متعارف کروایا ہے۔ قلم کار تجربہ کار ہو یا اس نے اس دشت میں تازہ قدم رکھا ہو، سب کو قاری کی ضرورت ہے کہ قاری نہ ہو تو تخلیق کا مقصد فوت ہوجاتا ہے۔ سوشل میڈیا نے یہ کمی بھی دور کر دی ہے اور اب ہر لکھاری کے لیے ہزاروں قارئین دستیاب ہیں۔

ہم ہر طرح کے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کریں گے، قطع نظر اس کے کہ ان کے مخصوص نظریات و تصورات کیا ہیں اور کس مذہب و مسلک، طبقے یا مکتب فکر کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ہم قلم کاروں اور تمام قارئین کی آزادی رائے کا احترام کریں گے اور انہیں موقع فراہم کریں گے کہ وہ ہر موضوع پر اپنے مثبت اور تعمیری خیالات کا اظہار کرسکیں۔ اسلام، اسلامی علوم، تہذیب و تمدن کے علمی موضوعات کے علاوہ سیاست، ثقافت، معاشرت، معیشت نیز حالات حاضرہ اور تازہ واقعات پر متوازن اور بھرپور تبصرے اور جائزے پیش کیے جائیں گے تاکہ اسلام اور وطن عزیز کے بارے میں مثبت اور صحیح تصویر پیش کی جاسکے۔ دنیا کے ہر گوشے میں آباد اردو داں طبقہ ’الف نگری‘ کے ذریعے ایک دوسرے کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کرسکتا ہے تاکہ ایک دوسرے کے بارے میں درست طور پر آگاہی ہوسکے۔ ہمارا کا مقصد معاشرے میں مثبت رویوں کو تحریک اور فروغ دینا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ مختلف امور کے بارے میں واضح اور دو ٹوک رائے قارئین کے سامنے لائی جائے۔

ہم اپنے تمام قارئین کو اس بات کی دعوت دیتے ہیں کہ وہ خود بھی مختلف مسائل پر اپنی رائے کا کھل کر اظہار کریں اور اس کے لیے ہر تحریر پر تبصرے کی سہولت کا استعمال کریں۔ جو بھی ویب سائٹ پر لکھنے کا متمنی ہو، وہ ہمارا مستقل رکن بن سکتا ہے اور اپنی نگارشات شامل کرسکتا ہے۔

بشکریہ!

الف نگری ٹیم

Add Comment

Click here to post a comment

عنوانات

عنوانات