نمود عشق

ڈاکٹرز ایسے ہوتے ہیں

ظاہری طور پر ڈاکٹر کی ذندگی بہت ہی حسین، سکون اورآسائیش والی نظر آتی ہے جو دراصل ہوتی نہیں، معاشرہ ڈاکٹرز کو امیروں کے صف اول میں شمار کرتی ہے جو ایک غلط فہمی ہے،. لیکن ایک بات ہے ڈاکٹرز کو قبیلے میں ایک خاص اہمیت اور عزت حاصل ہوتی ہے کیونکہ یہ شعبہ جات میں مسیحا  کا درجہ رکھتی ہے، ایک قابل عزت ڈاکٹر بنے کے پیچھے جوانی کے حسین سال قربان کرنے پڑتے ہیں جہاں باقی لوگ جوانی کو مختلف سرگرمیوں میں گزارتے ہیں وہی پر ڈاکٹرز اپنا اکثریت وقت ایک بند کمرے میں کتابوں کے ساتھ مصروف ہوتے ہیں اور اکثر اوقات خاندان کے شادی بیاہ میں بھی غیر حاضر رہتے ہیں، نہ ان کو خوشیوں کی خبر رہتی اور نا ہی ذندگی بند کمرے میں گزارنے کا افسوس…!
جہاں پر ڈاکٹرز کو ایک خاص مقام حاصل ہے وہی پر آۓ روز ڈاکٹرز پر الزامات کی کمی بھی نہیں، کھبی کسی فارماسوٹیکل کمپنی سے رشوت تو کبھی اپنے مریضوں کے ساتھ بدتمیزی اسلۓ معاشرہ ایسے ڈاکٹرز کو قصائی اور ظالم کے نام سے یاد کرتے ہیں، درحقیقت ایسے ڈاکٹرز آٹے میں نمک کے برابر ہے لیکن پھر بھی کمیونٹی کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں لیکن اس میں ھمارا معاشرہ بھی برابر کا شریک ہیں، زرا سوچئے اگر گاڑی خراب ہو جاتی ہے تو مکینک کے پاس جاتے ہیں، گھر کی تعمیر ہو مستری اور ٹھیکیدار کے پاس لیکن اگر بیمار ہو جائے تو پہلے محترم گوگل، پھر یوٹیوب کے بعد پڑوسیوں اور رشتہ داروں سے ہوکر میڈیکل سٹور کے نسخے استعمال کرنے کے بعد ڈاکٹرز کے پاس علاج کیلئے پہنچ جاتے ہیں پہلے سے بہت دوائیاں استعمال کرنے کے بعد ڈاکٹرز کیلئے بھی یہ ایک لمحہ فکریہ بن جاتا ہے لیکن صحتیابی نا ملنے کی صورت میں الزام صرف ڈاکٹرز پر لگتے ہیں، ایسا کیوں..!
خیر آج میں عوام کے ساتھ ڈاکٹرز دوسرا رخ بھی شئیر کر دیتا ہوں، جی ہاں میں بات کر رہا ہوں سیدو ٹیچنگ ہاسپٹل کے ENT ڈیپارٹمنٹ کا، جہاں روزانہ ڈیوٹی کا آغاز اپنے مقررہ وقت 30 سے 40 پہلے درسے قرآن بمعنی اور حدیث سے ہوتا ہے جہاں ڈیپارٹمنٹ کے ہیڈ پروفیسر ماہد اقبال صاحب کے علاوہ پروفیسر احسان صاحب، پروفیسر سہیل خان صاحب، پروفیسر شرافت صاحب ، پروفیسر نوید خان صاحب ، سر عبیداللہ صاحب اور سر یاسر صاحب کے علاوہ ڈیپارٹمنٹ کے ٹریننگ میڈیکل آفیسر اور ہاوس افسر شرکت کرتے ہیں بہت سے ہاسپٹل اور وارڈز دیکھے لیکن کھبی ایسا وارڈ دیکھنے کو پہلے نہیں ملا، جہاں پر عہدیدران کے پرائیویٹ کلینکس سے ذیادہ سرکار میں سرجیکل پروسیجرز ہوتے ہیں، اور انسانیت کی خدمت اور فلاح و بہود کی بات کرتے ہیں
یہاں آئے ہوئے مجھے 3 ماہ گزر گئے اور بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا، ان میں سے ایک انسانیت سے پیار اور جونیئر سے برتاؤ قابل ذکر ہے، آج بھی محسوس کر رہا ہوں کہ آجکل کے دور میں بھی انسانیت سے پیار کرنے والے ڈاکٹروں کی کمی نہیں لیکن کچھ لوگوں کی وجہ سے کمیونٹی پر سوالیہ نشان بن جاتے ہیں!
جس معاشرے میں روزانہ کی بنیاد پر ڈاکٹرز کے خلاف ھم جہاد بالقلم سمجھ کر ان کے خلاف لکھتے، ان حالات کے باوجود سیدو ٹیچنگ ہاسپٹل کے ENT ڈیپارٹمنٹ کے بہترین کام کرنے کے بارے میں نا لکھنا ناانصافی ہوگی، تاکہ عوام کو پتہ چلے کہ کچھ ڈاکٹرز ایسے بھی ہوتے ہیں جنہوں نے اپنی زندگیاں انسانیت کی خدمت کیلئے وقف کی ہوتی ہے
میری دعائیں اور نیک خواہشات سیدو ٹیچنگ ہاسپٹل کے ENT ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ ہیں اور دعا گو ہوں کہ اللہ ھمارے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کو ایسے ہی عہدیدار اور ماحول عطاء فرمائے آمین ثم آمین
تحریر۔۔
ڈاکٹر نجیب اللہ
ٹوئٹر ہینڈل
@DrNajeeb133

About the author

الف نگری فیملی

ہم اپنے قارئین کو الف نگری میں خوش آمدید کہتے ہیں. ‘الف نگری’ کی بنیاد الله کی نگری, اقراء کا فلسفہ اور انسان کی اخلاقی اور معاشرتی اقدار ہے. ‘الف نگری’ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں ہمارے قارئین کوالله کے دین اور اس کی عظمت کے بارے میں,اقراء کے حکم کی روح سے سیکھنے کے بارے .میں, اور انسان کےمعاشرتی, سیاسی اور سماجی پہلوؤں پے مختلف تحریریں ملیں گی۔

سوشل میڈیا نے ہر فرد کی تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے میں نہایت اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس کی خوبیوں میں سے ایک سٹیزن جرنلزم کو فروغ دینا ہے یعنی اس نے ہر فرد کو نہ صرف صحافی بنا دیا ہے بلکہ اسے ادارتی و مالکانہ حقوق بھی عطا کر دیے ہیں۔ یہاں ہر فرد کو اپنی بات اپنے انداز میں کہنے کی آزادی ہے، اس ’آزادی‘ نے بہت خوبصورت لکھنے والوں کی ایک کھیپ پیدا کی ہے اور اسے لوگوں کے سامنے متعارف کروایا ہے۔ قلم کار تجربہ کار ہو یا اس نے اس دشت میں تازہ قدم رکھا ہو، سب کو قاری کی ضرورت ہے کہ قاری نہ ہو تو تخلیق کا مقصد فوت ہوجاتا ہے۔ سوشل میڈیا نے یہ کمی بھی دور کر دی ہے اور اب ہر لکھاری کے لیے ہزاروں قارئین دستیاب ہیں۔

ہم ہر طرح کے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کریں گے، قطع نظر اس کے کہ ان کے مخصوص نظریات و تصورات کیا ہیں اور کس مذہب و مسلک، طبقے یا مکتب فکر کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ہم قلم کاروں اور تمام قارئین کی آزادی رائے کا احترام کریں گے اور انہیں موقع فراہم کریں گے کہ وہ ہر موضوع پر اپنے مثبت اور تعمیری خیالات کا اظہار کرسکیں۔ اسلام، اسلامی علوم، تہذیب و تمدن کے علمی موضوعات کے علاوہ سیاست، ثقافت، معاشرت، معیشت نیز حالات حاضرہ اور تازہ واقعات پر متوازن اور بھرپور تبصرے اور جائزے پیش کیے جائیں گے تاکہ اسلام اور وطن عزیز کے بارے میں مثبت اور صحیح تصویر پیش کی جاسکے۔ دنیا کے ہر گوشے میں آباد اردو داں طبقہ ’الف نگری‘ کے ذریعے ایک دوسرے کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کرسکتا ہے تاکہ ایک دوسرے کے بارے میں درست طور پر آگاہی ہوسکے۔ ہمارا کا مقصد معاشرے میں مثبت رویوں کو تحریک اور فروغ دینا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ مختلف امور کے بارے میں واضح اور دو ٹوک رائے قارئین کے سامنے لائی جائے۔

ہم اپنے تمام قارئین کو اس بات کی دعوت دیتے ہیں کہ وہ خود بھی مختلف مسائل پر اپنی رائے کا کھل کر اظہار کریں اور اس کے لیے ہر تحریر پر تبصرے کی سہولت کا استعمال کریں۔ جو بھی ویب سائٹ پر لکھنے کا متمنی ہو، وہ ہمارا مستقل رکن بن سکتا ہے اور اپنی نگارشات شامل کرسکتا ہے۔

بشکریہ!

الف نگری ٹیم

Add Comment

Click here to post a comment

عنوانات

عنوانات