کار میں اگر کوئی برف باری کے موسم پھنس جاے تو اس کا کار میں دم گھٹنا بہت آسان ہوتا ہے۔ لوگ اپنی گاڑیوں انجن سٹارٹ اور ہیٹر أن کر کے بیٹھ جاتے ہیں جبکہ باہر برف باری ہو رہی ہوتی ہے۔ ان کو اس بات کا احساس ہی نہیں ہوتا کہ گاڑی کا انجن گرم ہو رہا ہے اور پیچھے اس کا ایکزاہسٹ یعنی کہ سالئینسر کا پائپ برف کی وجہ سے بند ہو چکا ہے اور بند ہونے کی وجہ سے پائپ میں موجود کاربن مونو آکسائیڈ واپس کار میں ا جاتی ہے، اور جگہ اندر جگہ تنگ ہونے کی وجہ سے یہ گیس تیزی سے بھر جاتی ہے۔ کاربن مونو آکسائیڈ کا کوئی رنگ اور بو نہیں ہوتی، جس کی وجہ سے یہ جاننا مشکل ہو جاتا ہے کہ کیا ہو رہا ہے۔ کار میں پھنسا ہوا انسان آئیستہ آئیستہ غنودگی میں جانا شروع ہو جاتا ہے۔ اس کا دم گھٹنا شروع ہو جاتا ہے اور نیند کی حالت میں ہی وفات پا جاتا ہے
کاربن مونو آکسائیڈ زہر کی نشانیوں کو سمجھنا بہت مشکل ہوتا ہے کیونکہ وہ کچھ اور علامات سے مشابہت رکھتے ہیں۔ کاربن مونو آکسائیڈ زہر کی نشانیوں میں عام طور پر سر درد، متلی، تھکاوٹ، چکر آنا شامل ہیں، اگر یہ جاری رہے تو قے، بے ہوشی، اور آخر کار موت۔
بچوں، حاملہ خواتین اور بزرگوں کو بھی کاربن مونو آکسائیڈ کے زہر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ چھوٹے بچوں پر توجہ دینے کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے، کیونکہ وہ آپ کو اپنی خراب ہوتی حالت کے بارے میں نہیں بتا سکتے۔
احتیاطی تدابیر: اگر آپ اپنی گاڑی میں برف باری کے دوران پھنس گئے ہیں، تو باہر نکل کر بار بار سائلینسر کو چیک کریں کہ کہیں وہ بلاک تو نہیں ہو گیا اگر بلاک ہے تو فورا اس کو کلیر کریں۔ چاروں شیشے کچھ کچھ کھلے رہنے چاہیے کہ تازہ اکسیجن اندر اتی رہے۔ اس کے باوجود بھی اگر غنودگی کی طرف جانے لگیں تو فورا انجن بند کر دیں یا پھر سارے شیشے کھول دیں اور ایک بار پھر نیچے اتر کر سائلینسر کو چیک کریں اور اسے کلیر کریں.
یاد دہانی : یہ بات یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ صرف دس سے پندرہ منٹ میں کاربن مونو اکسائیڈ گاڑی کو دیتھ چیمبر بنا سکتی ہے۔
اگر برف باری میں جانا ضروری ہے تو گاڑی میں ٹائروں کے اوپر چڑھانے کے لیے چین، ٹو چین ، بیٹری نئی، بیٹری چارجر واہیرز، پیچ کس، پلاس موجود ہوں۔ ٹائر اور انجن اچھی حالت میں ہو۔ گاڑی کے دونوں ڈی فاگر یعنی کہ اگلے اور پچھلے شیشوں کے کام کرتے ہوں۔ نکلنے سے پہلے ٹی وی سوشل میڈیا یا اس علاقے میں کال کر کے موسم کا ہوچھ لیں۔
سب سے ضروری چیز کہ خراب موسم میں بلا ضرورت باہر نکلنے کی ضرورت ہی نہیں ہے گھر میں رہ کر فلم دیکھیں اور گرماگرم پکوڑے کافی یا چاۓ کے ساتھ کھایں














Add Comment