نمود عشق

اتحاد و اتفاق

Unity

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ آپ مومنوں کو آپس میں رحم کرنے، محبت رکھنے اور مہربانی کرنے میں ایسا پائیں گے جیسا کہ ایک بدن ہو‘ جب اس کے کسی عضو کو تکلیف پہنچتی ہے تو پورے جسم کے سارے اعضاء بے خوابی، بے تابی اور بخار میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔“(اس حدیث کو صحیح بخاری اور صحیح مسلم نے روایت کیا)
حضور اکرم ﷺ نے امت مسلمہ کو معاشرے کی ایسی خصوصیات دی ھیں جس میں انسان محض اپنے لیے نہیں بلکہ دوسروں کہ زندگی میں بھی شامل اورشریک ھوتا ھے ۔
زمانہ جاہلیت سے قبل انسان اخلاقی قدروں سے ناواقف اور پستیوں کی گہرائی میں تھے ۔
یہ اسلام کا ہی ان پہ احسان عظیم ھے کہ مختصر عرصے میں وہ لوگ تہذیب و تمدن کے بلند پایہ معیار نظر آنے لگے کہ جہاں جاتے دلوں میں گھر کرجاتے اورلوگ انکے حسن و اخلاق سے ہی متاثر ہوکے دین اسلام کی روشنی سے منور ہوجاتے۔
رسول اللہ ﷺ اللہ کہ طرف سے دین حق لے کے آئے 
جو بھی آپکی تعلیمات پہ عمل کر کے ایمان لاتا ھے وہ امت مسلمہ کا فرد بن جاتا ھے تو اس پہ امت مسلمہ کے مخصوص قسم کے حقوق عائد ھوجاتے ھیں .
ان حقوق میں سے بنیادی حق اور مسلم معاشرے کی اہم خصوصیت اتحاد واتفاق ھے۔
جیسے رسول کریم ﷺنے نہایت واضح انداز میں فرمایاھے آپس کی محبت پیار مہربان ہونے میں مومن کی مثال اک جسم کی ھے.
جب اک عضوکو تکلیف ھوتی ھے تو سارا جسم تکلیف میں مبتلا ھوتا ھے .
قرآن مجید اور تعلیمات نبوی ﷺسے یہ امر ثابت ھے ملت کا اتفاق و اتحاد اسکے استحکام کی ضامن ھے۔۔
تو آج ہمارا دعویٰ مسلمان ھونے کا ھے کیا ہم نے ان تعلیمات پہ مکمل عمل کیا جو ہمیں حکم دیتی ھیں آپس میں اتحاد و اتفاق کی جو تعلیمات ہمیں مضبوط ھونے کے لیے آپس میں اتحاد کی تلقین کرتی ھیں .
قران مجید اور تعلیمات نبوی ﷺ ہدایت کا سرچشمہ ھیں جو ہمیں یہ اصول دیتے ھیں کہ معاشرے میں امن و سلامتی، تحمل و برداشت اور مذہبی رواداری بنیادی اہمیت کے حامل ہیں، جن پر عمل پیرا ہوکر ہی ہم ایک مثالی اور پرامن اسلامی معاشرے کی تشکیل کرسکتے ہیں۔۔۔۔
تو خدارا آئیں اک ھو کے ہم ان دشمنوں کے خلاف برسرپیکار ھوں جو ہمیں ہمارے معاشرے کو آپس کی ناچاقیوں لڑائیوں میں ڈال کے ہمارے اتحاد و اتفاق کو 
کھوکھلا کررہیں ہیں ہمیں آپس میں لڑا کے اپنے مقاصد حاصل کررہیں ھیں کیا ہم آپس کے اتحاد اتفاق کو بھول کے منافرت اور ناچاقی کو فروغ تو نہیں دے رہے؟؟ 
کیا ہم دشمن کے آلہ کار تو نہیں بن رہے ۔۔۔؟
خوب سوچیے۔۔۔!!
تحریر : سید راحیل ہاشمی
Raheel

سید راحیل ہاشمی
ایک فری لانس مصنف ، بلاگر ، شاعر اور سوشل میڈیا کارکن ہیں۔ ، انسانی حقوق اور دیگر معاشرتی امور پر انکی گہری نظر ہے۔ وہ فی الحال کراچی پاکستان میں رہائش پذیر ہیں۔ ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ان کے کام کے بارے میں مزید معلومات حاصل کریں۔


ضروری نوٹ

الف نگری کی انتظامیہ اور ادارتی پالیسی کا اس مصنف کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا نقطہ نظر پاکستان اور دنیا بھر میں پھیلے کروڑوں قارئین تک پہنچے تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 700 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، سوشل میڈیا آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعار ف کے ساتھ  ہمیں ای میل کریں۔ آپ اپنے بلاگ کے ساتھ تصاویر اور ویڈیو لنک بھی بھیج سکتے ہیں۔

Email: info@alifnagri.net, alifnagri@gmail.com

 

About the author

سید راحیل ہاشمی

سید راحیل ہاشمی
ایک فری لانس مصنف ، بلاگر ، شاعر اور سوشل میڈیا کارکن ہیں۔ ، انسانی حقوق اور دیگر معاشرتی امور پر انکی گہری نظر ہے۔ وہ فی الحال کراچی پاکستان میں رہائش پذیر ہیں۔ ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ان کے کام کے بارے میں مزید معلومات حاصل کریں۔

Add Comment

Click here to post a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

مصنف کے بارے میں

سید راحیل ہاشمی

سید راحیل ہاشمی
ایک فری لانس مصنف ، بلاگر ، شاعر اور سوشل میڈیا کارکن ہیں۔ ، انسانی حقوق اور دیگر معاشرتی امور پر انکی گہری نظر ہے۔ وہ فی الحال کراچی پاکستان میں رہائش پذیر ہیں۔ ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ان کے کام کے بارے میں مزید معلومات حاصل کریں۔