اگر اس طرح کی صورتحال میں اگر کہیں آپ پھنس جائیں تو اپنے اور اپنی فیملی کے سروائیول کے لیے کیا احتیاطی تدابیر کی جا سکتی ہیں ۔جب تک ریسکیو ٹیمیں نہیں پہنچتی تب تک آپ کے ہاتھ میں کیا ؟
کیونکہ میرا تعلق وادی نیلم سے ہے ۔ایک شدید ترین برفانی علاقے سے ہے
تو اپنے تجربات اور برفوں میں گزاری زندگی کا احاطہ کرتے ہوے کچھ پوائنٹس لکھنا چاہوں گا۔
بل فرض آپ اپنے فیملی کے ساتھ ایسے کسی برفانی علاقے میں پھنس گئے ہیں اور رات ہو گئی ہے تو کیا کرنا چاہیے؟
سب سے پہلا اور سب سے اہم کام
آپ نے نہ خود سونا ہے اور نہ اپنے ساتھ والے کو سونے دینا ہے۔
پہاڑی علاقوں میں رات کا ہر گزرتا منٹ شدید ہوتا جاتا ہے ۔ آپ جاگ رہے ہیں آپ کے جسم کو خون مل رہا ہے ،اللہ پاک نے انسان کو اشرف المخلوقات کیوں کہا ہے
ایک وقت تک آپ کو سردی اور ٹھنڈ کا احساس ہوتا رہے گا۔
فزکس کا قانون بھی کچھ یہی کہتا ہے۔ایک وقت ایسا آتا ہے جب آپ کا انٹرنل باڈی ٹمپریچر ایکسٹرنل ٹمپریچر کے برابر ہو جاتا ہے اس کو equilibrium کہا جاتا ہے۔ اگر ہم اپنی زبان میں کہیں تو یہ وہ حالت ہوتی ہے جب آپ سن ہونا محسوس کرتے ہیں اور پھر آپ کو کوئی اثر نہیں پڑتا درجہ منفی پندرہ ہے یا بیس ہے۔
ایکولیبریم تک پہنچنے کے لیے آپ کا جاگتے رہنا ضروری ہے ورنہ نظر ہٹی تو دورگھٹنا گھٹی۔
آپ گاڑی میں ہے اور شدید ٹریفک میں پھنس گئے ہیں نہ آگے جا سکتے ہیں نہ پیچھے ۔
جب گاڑی سے باہر کا درجہ حرارت منفی دس سے اوپر ہو تو پھر شیشہ کھول کے رات گزارنا مشکل لگتا ہے
تو زیادہ تر لوگ گاڑی لاک کر کے ہیٹر آن کر دیتے ہیں۔
تو ہیٹر سے نکلنی والی گیس گاڑی کے اندر بھی جمع ہونا شروع ہو جاتی ہے ۔ یہاں سانس کے گھٹن سے جان چلی جاتی ہے۔
یہاں بھی سونا نہیں کم سے کم ایک بندے کو جاگتا رہنا ضروری ہے جو تھوڑی تھوڑی دیر بعد گاڑی کا شیشہ نیچے کر کے تازہ ہوا کا گاڑی میں آنا ممکن بنائے
یہاں بھی نظر ہٹی تو دورگھٹنا گھٹی۔
آپ پھنسے ہوے ہیں ۔ یہ ایک بات تو طے ہے وہ علاقہ پہاڑی ہے ، جنگلی ہے
آپ کو کچھ نہ کچھ جلانے کے لیے مل جاے گا ۔ارد گرد لکڑیاں ، جھاڑیاں ڈھونڈیں تھوڑی سے محنت کر کے۔ گاڑی سے فیول نکالیں اور آگ جلا دیں۔
یہ طریقہ بھی آپ کو کم سے کم صبح ہونے تک اور منفی دس سے اوپر والی ڈگری کے اس سخت
جان لیوا رات کے مشکل پہر گزارنے میں مدد دے گی۔
اگر کچھ بھی سمجھ نہ آ رہا ہو تو ہوا کی سمت کا تعین کریں
ہوا کی مخالف سمت جھنڈ بنا کے بیٹھ جائیں۔
یہاں بھی جاگتے رہنا ضروری ہے
ورنہ نظر ہٹی تو دورگھٹنا گھٹی۔
آخر میں( میرے نزدیک جو سب سے زیادہ مناسب طریقہ ہے )
آپ روڈ پہ چلنا شروع کریں ۔ یہ ایک بات تو کلیر ہے آپ گاڑی لے کے اگر کسی علاقے میں گئے ہیں اور پھنس گئے ہیں تو وہ علاقہ کسی نہ کسی بستی ، مارکیٹ یا ہوٹلز کی طرف جاتا ہے۔
ایسا بلکل بھی نہیں ہو گا کہ آگے کچھ ملے گا نہیں ۔
آپ پیدل چلنا شروع کریں ۔چلتے جائیں چلتے جائیں ۔مشکل ضرور ہو گا مگر سروائیول ہو گا۔
گاڑی کی لالچ نہ کریں ۔
جہاں پھنس جائیں گاڑی کو ادھر چھوڑ کے اپنے سروائیول کی طرف جائیں
جان بچی سو لاکھوں پاے۔
اللہ پاک مرنے والوں کی بخشش و مغفرت
Yasir Nafees
ضروری نوٹ
الف نگری کی انتظامیہ اور ادارتی پالیسی کا اس مصنف کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا نقطہ نظر پاکستان اور دنیا بھر میں پھیلے کروڑوں قارئین تک پہنچے تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 700 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، سوشل میڈیا آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعار ف کے ساتھ ہمیں ای میل کریں۔ آپ اپنے بلاگ کے ساتھ تصاویر اور ویڈیو لنک بھی بھیج سکتے ہیں۔
Email: info@alifnagri.net, alifnagri@gmail.com
Add Comment