شرابی ایک عالم دین سے : جناب! مجھے بتائیں کہ اگر میں کھجوریں کھاؤں تو آپکو کوئی اعتراض ہے؟
عالم دین: بالکل کوئی اعتراض نہیں ـ
شرابی: اگر اس کے ساتھ کچھ جڑی بوٹیاں کھالوں؟
عالم: کوئی رکاوٹ نہیں ـ
شرابی: اور اگر میں ان میں پانی شامل کر لوں؟
عالم: بڑے شوق سے پیو ـ
شرابی: یہ ساری چیزیں جائز اور حلال ہیں تو پھر آپ شراب کو کیوں حرام کہتے ہیں؛ حالانکہ اس میں یہی تو چیزیں ہیں جن کے کھانے اور پینے کی اجازت آپ دے رے ہیں یعنی کھجوریں پانی اور جڑی بوٹیاں!
عالم دین شرابی سے: اگر تمہارے اوپر پانی پھینکا جائے تو اس پر تمہیں کوئی اعتراض ہوگا؟
شرابی: ہرگز نہیں پانی سے کیا فرق پڑتا ہے!
عالم: اچھا! اگر اس پانی میں مٹی گھول دے جائے تو تم اس سے مر جاؤ گے؟
شرابی: جناب! مٹی سے میں نے کسی کو مرتے ہوئے نہیں دیکھا ـ
عالم: اگر میں مٹی اور پانی لوں اور ان کو گوندھ کر ایک اینٹ بنالوں اور اسے خشک کرکے تمہیں دے ماروں تو کیا ایسا کرنے پر تمہیں کوئی اعتراض ہے؟
شرابی: جناب! اس سے تو آپ مجھے قتل کر دیں گے ـ
عالم: شراب کا بھی یہی حال ہے ـ
کتاب: سُنہرے اوراق ۔
ماہ نور امین
ضروری نوٹ
الف نگری کی انتظامیہ اور ادارتی پالیسی کا اس مصنف کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا نقطہ نظر پاکستان اور دنیا بھر میں پھیلے کروڑوں قارئین تک پہنچے تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 700 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، سوشل میڈیا آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعار ف کے ساتھ ہمیں ای میل کریں۔ آپ اپنے بلاگ کے ساتھ تصاویر اور ویڈیو لنک بھی بھیج سکتے ہیں۔
Email: info@alifnagri.net, alifnagri@gmail.com
Add Comment