واقعہ کربلا کے بعد حضرت امام زین العابدین رضي الله عنه مدینہ میں رہائش پذیر تھے
ان کا ایک مہمان آیا ۔ کچھ دن وہ آپ کے پاس رہا ۔آپؓ نے اس کی خدمت میں کوئی کسر نہ چھوڑی۔
جب وہ جانے لگا تو کہنے لگا کہ آپ سے ایک بات کرنا ہے
آپؓ نے کہا بولیں کیا بات ہے؟
اس شخص نے کہا کہ شاید آپ نے مجھے پہچانا نہیں
اگر پہچان جاتے تو اتنی خدمت نہ کرتے۔۔۔۔
آپؓ نے اس کی طرف دیکھا اور آنسو صاف کرتے ہوئے کہا
بھائیوں کے قاتل کو کون بھول سکتا ہے، تم میرے بھائی علی اکبر رضي الله عنه کے قاتل ہو۔۔۔۔۔۔
فرق صرف اتنا ہے کربلا میں ہم تمھارے مہمان تھے
مدینہ میں تم ہمارے مہمان ہو
(کاش کسی نے اسلام پڑھا ہوتا)
ماہ نور امین
ضروری نوٹ
الف نگری کی انتظامیہ اور ادارتی پالیسی کا اس مصنف کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا نقطہ نظر پاکستان اور دنیا بھر میں پھیلے کروڑوں قارئین تک پہنچے تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 700 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، سوشل میڈیا آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعار ف کے ساتھ ہمیں ای میل کریں۔ آپ اپنے بلاگ کے ساتھ تصاویر اور ویڈیو لنک بھی بھیج سکتے ہیں۔
Email: info@alifnagri.net, alifnagri@gmail.com
Add Comment